Ali Zaryoun-"tumhari to nahi hay"
حالت جو ہماری ہے تمہاری تو نہیں ہے
ایسا ہے تو پھر یہ کوئی یاری تو نہیں ہے
تحقیر نہ کر یہ میری اودھڈی ہوئی گودھڈی
جیسی بھی ہے اپنی ہے ادھاری تو نہیں ہے
یہ تو جو محبت میں صلحہ مانگ رہا ہے
اے شخص تو اندر سے بھکاری تو نہیں ہے
مجعمے سے اُسے یوں بھی بہت چڈھ ہے کہ زریوں
عاشق ہے میری جان مداری تو نہیں ہے
علی زریون
DOWNLOAD FREE POETRY BOOKS
ReplyDeleteCLICK HERE NOW