Tehzeeb hafi Poetry

خود پہ جب دشت کی وحشت کو مسلط کروں گا
اس قدر خاک اڑاؤں گا ، قیامت کروں گا
۔
ہجر کی رات مری جان کو آٰ ئی ہوئی ہے
بچ گیا تو میں محبت کی مذمت کروں گا
۔
تیری یادوں نے اگر ہاتھ بٹایا میرا
اپنے ٹوٹے ہوئے خوابوں کی مرمت کروں گا
۔
جس کی چھاؤں میں تجھے پہلے پہل دیکھا تھا
میں اسی پیڑ کے نیچے تیری بیعت کروں گا
۔
اب ترے راز سنبھالے نہیں جاتے مجھ سے
میں کسی روز امانت میں خیانت کروں گا
۔
بس اسی ڈر سے کہ اعصاب نہ شل ہو جائیں
میں اسے ہاتھ لگانے میں نہ عجلت کروں گا
۔
لیلتہ القدر گزاروں گا کسی جنگل میں
نور برسے گا درختوں کی امامت کروں گا

تہذیب حافی💓

Comments

Popular posts from this blog

Urdu sad poetry

Ali zaryoun- "Janay day"

Sad urdu poetry