Jaun Elia Sarkar



دل نے کیا ہے قصد سفر گھر سمیٹ لو
جانا ہے اس دیار سے منظر سمیٹ لو

آزادگی میں شرط بھی ہے احتیاط کی
پرواز کا ہے ازن مگر پر سمیٹ لو

حملہ ہے چار سو در ودیوار شہر کا
سب جنگلوں کو شہر کے اندر سمیٹ لو

بکھرا ہوا ہوں صرصر شام فراق سے
اب آ بھی جاؤ اور مجھے آ کر سمیٹ لو

رکھتا نہیں ہے کوئی نگفتہ کا یاں حساب
جو کچھ ہے دل میں اسکو لبوں پر سمیٹ لو

جون ایلیا

Comments

Popular posts from this blog

Urdu sad poetry

Ali zaryoun- "Janay day"

Sad urdu poetry