Urdu ghazal
ذہن مصروف چھان بین میں ہے
نقص دل میں ہے یا مکین میں ہے
اس میں دشمن بھی زخم کھاتا نہیں
تو مرے دل کی سرزمین میں ہے
خواب دکھلا کے ساتھ چھوڑتی ہے
زندگی بھی منافقین میں ہے
اک صدا ہی کا فاصلہ ہے یہ
کونسا رینج روڈ چین میں ہے
سانپ ہوتا تو ٹھیک تھا لیکن
آدمی تیرے آستین میں ہے
میری نظروں میں بد عقیدہ ہے
جو محبت کے منکرین میں ہے
ورنہ اس عشق میں شکست نہیں
کچھ ملاوٹ ترے یقین میں ہے
میری نظروں میں ایک چہرہ ہے
ایک چہرہ جو قارئین میں ہے
تہذیب حسین
Comments
Post a Comment